شکر دار مشروبات کے کینسر کے خطرات اور صحت پر اثرات کے بارے میں جانیں۔ حالیہ تحقیق کے نتائج شکر دار مشروبات کی کثرت سے پینے والوں میں کینسر کے خطرات میں اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

حال ہی میں شکر دار مشروبات کو متعدد صحت کے مسائل کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے، جیسے موٹاپا، ذیابطیس، دل کی بیماری اور گردے کے مسائل۔ اب، تازہ ترین تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مشروبات کینسر کے خطرات میں اضافے میں بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایک مطالعے کے مطابق، جن لوگوں نے باقاعدگی سے شکر دار مشروبات پئے، ان میں منہ کے کینسر کا خطرہ کافی بڑھ گیا، یہاں تک کہ ان لوگوں میں بھی جو نہ تو سگریٹ پی رہے تھے اور نہ ہی الکوحل کا استعمال کر رہے تھے۔ یہ معلومات شکر دار مشروبات، بشمول 100 فیصد پھلوں کے جوس، کے ممکنہ کینسری اثرات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کے استعمال کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں – 👉👉اثرِ سکرین ٹائم: دماغی صحت پر منفی اثرات👈👈
پس منظر اور سیاق و سباق
شکر دار مشروبات کا اثر
شکر دار مشروبات، جن میں شکر سے میٹھے مشروبات اور 100% پھلوں کے جوس شامل ہیں، طویل عرصے سے مختلف صحت کے مسائل سے منسلک رہے ہیں۔ ان مشروبات کے صحت کے اثرات کا ایک بنیادی طریقہ ان کی زیادہ شکر کی مقدار پر مبنی ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، جو انسولین کی مزاحمت کو بڑھاتا ہے اور پیٹ کے گرد جسمانی چربی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ یہ دونوں عوامل کئی اقسام کے کینسر سے جڑے ہوئے ہیں۔ کچھ شکر دار مشروبات میں کیمیکل مرکبات، جیسے کیرا میل رنگنے کے اجزاء اور پھلوں کے رس میں کیمیائی مادے بھی موجود ہیں، جن کی ممکنہ کینسری خصوصیات کے لئے جانچ کی گئی ہے۔
تحقیقات کی تازہ ترین پیش رفت
تازہ تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ شکر دار مشروبات کی کھپت کئی اقسام کے کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔ فرانس میں NutriNet-Santé کے نام سے ایک بڑے مطالعاتی پروگرام نے 100,000 سے زیادہ شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور پایا کہ شکر دار مشروبات عمومی کینسر اور چھاتی کے کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہیں۔ خاص طور پر، 100% پھلوں کے جوس بھی عمومی کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں۔ ایک اور مطالعہ نے روزمرہ شکر دار مشروبات نوش کرنے والی خواتین میں منہ کے کینسر کے خطرے میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا، جو ان لوگوں کی نسبت تقریباً پانچ گنا زیادہ تھا جو ان مشروبات کا کم استعمال کرتی تھیں۔
منہ کے کینسر سے متعلق خطرات
تحقیقات کے نتائج
- یونیورسٹی آف واشنگٹن کے مطالعے میں ایک دن میں کم از کم ایک شکر دار مشروب پینے والوں میں منہ کے کینسر کا خطرہ تقریباً پانچ گنا زیادہ پایا گیا۔
- مطالعے میں شامل خواتین میں، وہ جو روزانہ یہ مشروبات پیتی تھیں، ان کا خطرہ ان کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ تھا جو مہین میں ایک بار بھی نہیں پیتی تھیں۔
- یہ تعلق خاص طور پر ان خواتین میں مضبوط پایا گیا جو نہ تو سگریٹ نوشی کرتا تھا اور نہ ہی الکوحل کا استعمال۔
صحت پر اثرات کا تجزیہ
عوامی صحت پر اثرات
شکر دار مشروبات اور کینسر کے خطرات کے درمیان تعلق عوامی صحت کے لئے اہم نتائج پیش کرتا ہے۔ یہ مشروبات بسیاری مقامات پر زیادہ پیے جاتے ہیں، خاص طور پر مغربی ممالک میں، جہاں یہ صحت کے متعدد مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ شکر دار مشروبات کو ممکنہ طور پر کینسر کے ایک تبدیل ہونے والے خطرے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان کی کھپت میں کمی کینسر کی روک تھام کی کوششوں میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
انتظامی اقدامات کی اہمیت
صحت کے نظام اور معیشت پر یہ اثرات صرف انفرادی صحت تک محدود نہیں ہیں۔ شکر دار مشروبات کی کھپت میں کمی موٹاپے سے متعلقہ امراض کی شرح کو کم کر سکتی ہے، جو کہ عالمی صحت کی دیکھ بھال کی لاگت میں ایک بڑی وجہ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، شکر دار مشروبات کے استعمال کو محدود کرنے کے لئے پالیسیاں، جیسے ٹیکس لگانا اور مارکیٹنگ کی پابندیاں، ان عوامی صحت کے چیلنجز کو حل کرنے میں اہم ہو سکتی ہیں۔
تنازعات اور مختلف نقطہ نظر
تحقیق کے نتائج میں تضادات
- حالانکہ شکر دار مشروبات اور کینسر کے درمیان تعلق بڑھتا جا رہا ہے، مگر تمام مطالعات میں ایک ہی طرح کے نتائج کا سامنا نہیں کیا گیا ہے۔
- کچھ تحقیق نے یہ تجویز کی ہے کہ مصنوعی مٹھاس والی مشروبات بھی اپنی جگہ خطرات پیدا کرسکتی ہیں، مگر اس پر مزید بحث جاری ہے۔
- فرانس کے NutriNet-Santé مطالعے نے اس نتیجے پر پہنچا کہ غذا کی مشروبات اور کینسر کے درمیان کوئی تعلق نہیں پایا، حالانکہ اس میں احتیاط کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نتیجہ
شکر دار مشروبات اور کینسر کے خطرات کے درمیان تعلق حالیہ مطالعات کی طرف سے واضح کیا گیا ہے، جو کہ افراد اور پالیسی سازوں کے لئے ایک اہم انتباہ ہے۔ جبکہ ان تعلقات کو مکمل طور پر سمجھنے کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، موجودہ شواہد شکر دار مشروبات کے استعمال کو محدود کرنے کی اہمیت کی حمایت کرتے ہیں۔ جب عوامی شعور بڑھتا ہے تو یہ ممکن ہے کہ شکر دار مشروبات کی دستیابی اور مارکیٹنگ کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کی جائیں گی، جس سے صحت مند انتخاب کی ترغیب اور موٹاپے سے متعلقہ صحت کے مسائل میں کمی ہوسکتی ہے۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات
کیا شکر دار مشروبات کی کھپت سے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے؟
جی ہاں، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ شکر دار مشروبات، خاص طور پر روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرنے سے، کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔
کیا 100% پھلوں کے جوس بھی خطرناک ہیں؟
جی ہاں، 100% پھلوں کے جوس بھی شامل ہیں اور ان کا استعمال بھی کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
کیا تمام قسم کے مشروبات میں اسی طرح کے خطرات ہوتے ہیں؟
نہیں، کچھ تحقیق نے مصنوعی مٹھاس والی مشروبات کے خطرات کو مختلف پایا ہے، لیکن ان کے اثرات بھی مزید تحقیق کے مستحق ہیں۔
متعلقہ ویڈیوز
یہ بھی پڑھیں –
یہ مضمون صرف معلوماتی مقاصد کے لئے ہے اور اسے طبی مشورہ کے طور پر نہیں لیا جانا چاہئے۔ اگر آپ کو صحت کے مسائل ہیں تو براہ کرم کسی ماہر صحت سے مشورہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں –
https://www.bmj.com/content/366/bmj.l2408 |
https://www.indiaherald.com/Health/Read/994807674/Can-drinking-fruit-juice-cause-cancer |
ہیلو! مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پڑھ کر مزہ آیا ہوگا! اگر آپ کو پسند آیا ہے، تو کیا آپ میرے لیے ایک چھوٹا سا کام کر سکتے ہیں اور لائیک کر سکتے ہیں؟ یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور مجھے مزید لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ شکریہ! اس پوسٹ پر آپ کی کوئی رائے ہو تو براہ کرم نیچے کمنٹس میں بتائیں!
میرے محنت کے لیے آپ کتنے ستارے دیں گے؟